ابوظبی(جانب منزل نیوز) متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے انشورنس اور ری انشورنس کمپنیوں، ایجنٹوں اور بروکرز پر مشتمل انشورنس شعبے میں لائسنس یافتہ مالیاتی اداروں کے لیے منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کے انسداد کیلئے نئے رہنما ضوابط جاری کئے ہیں۔
یہ رہنما ضوابط فوری طور پر نافذ ہونگے اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے معیارات کو مدنظر رکھتے ہوئے لائسنس یافتہ مالیاتی اداروں کو خطرات کو سمجھنے اور ان کی قانونی ذمہ داریوں کے مؤثر نفاذ میں مدد کریں گے۔ لائسنس یافتہ مالیاتی اداروں کو ان رہنماضوابط پر ایک ماہ کے اندر عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔
رہنما ضوابط میں لائف انشورنس اور دیگر سرمایہ کاری سے متعلق انشورنس مصنوعات سے متعلق دہشتگردی کے خطرات کی منی لانڈرنگ اور فنانسنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور انشورنس آپریٹرز ان کی شناخت، تشخیص، انتظام اور تخفیف کے لیے حفاظتی اقدامات لاگو کرنے پر توجہ دی گئی ہے۔
انشورنس آپریٹرز کو انٹرپرائز رسک اسسمنٹ انجام دینے، دستاویز کرنے اور اپ ٹو ڈیٹ رکھنے کی ضرورت ہے۔ضوابط کے مطابق انہیں گاہک کی مستعدی سے کام لینا چاہیے، گاہک کے کاروبار کی نوعیت اور گاہک کے ساتھ آپریٹر کے تعلقات کی نوعیت اور مقصد کو سمجھنا چاہییاور کاروباری تعلقات کے دوران تمام صارفین کو جاری نگرانی کے تابع کرنا چاہیے۔
مزید برآں آپریٹرز کے لیے ضروری ہے کہ وہ مستعدی کے بہتر اقدامات کا اطلاق کریں اور کسی ایسے گاہک یا تعلق کی نشاندہی کریں جو منی لانڈرنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ انشورنس آپریٹرز کو لین دین کی نگرانی کے نظام کو برقرار رکھنا چاہیے جو سرگرمی کے نمونوں کی نشاندہی کرنے کے لیے لیس ہو جو کہ غیر معمولی اور ممکنہ طور پر مشکوک دکھائی دیتے ہیں اور کسی بھی ایسے رویے کی ”goAML” پورٹل کا استعمال کرتے ہوئے براہ راست فنانشل انٹیلی جنس یونٹ کو اطلاع دینی چاہیے جس کے بارے میں انھیں معقول طور پر شبہ ہے کہ مشکوک سرگرمی یا لین دین کی رپورٹیں جمع کر کے منی لانڈرنگ کے جرم سے منسلک ہو سکتا ہے۔
ان تمام حفاظتی اقدامات کو ان کے AML/CFT تعمیل پروگرام میں ضم کیا جانا چاہئے اور مناسب حکمرانی، تربیت اور آزاد آڈٹ کے ساتھ تعاون کیا جانا چاہئے۔ مرکزی بنک کے گورنر خالد محمد بلامہ نے کہاکہ انسداد منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کا مقابلہ کرنا ہماری اولین ترجیح ہے کیونکہ ہم لائسنس یافتہ مالیاتی اداروں اور متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر مالی جرائم کی اس قسم کی سرگرمیوں کو روکنے اور اس میں تخفیف کرنے کے لیے کام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم انشورنس سیکٹر کے لائسنس یافتہ مالیاتی اداروں سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ان رہنماضوابط کی تعمیل کریں گے اور اس شعبے کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے اقدامات اور کوششوں میں اضافہ کریں گے۔