ابوظہبی (جانب منزل نیوز) متحدہ عرب امارات نے 2023 میں شروع ہونے کے ساتھ ہی متعدد عالمی ریکارڈ توڑ دیئے۔ اور نیا سال ملک کے لیے ایک اور اہم ثابت ہونے والا ہے۔ ملک میں 2023 کے آغاز کے ساتھ ہی کئی اقدامات پہلے ہی نافذ ہو چکے ہیں۔ ملازمین کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے سے لے کر امارات میں پلاسٹک پر پابندی تک آج تین قوانین نافذ العمل ہو رہے ہیں۔
بے روزگاری انشورنس اسکیم
سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر اور وفاقی حکومت کے محکموں میں ملازمت کرنے والے غیر ملکیوں کو سماجی تحفظ کی ایک شکل ملے گی اگر وہ اچانک ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھیں تو بے روزگاری انشورنس اسکیم کے تحت تین ماہ تک کی مالی مدد فراہم کی جائے گی ۔
بے روزگاری انشورنس اسکیم یکم جنوری 2023 سے شروع ہوگی اور حکام نے متحدہ عرب امارات کے شہریوں اور وفاقی حکومت اور نجی شعبے میں کام کرنے والے رہائشیوں سے بھی اس اسکیم کے تحت رجسٹر ہونے کی ہدایت کی ہے۔
رکنیت کی فیس ملازم کی بنیادی تنخواہ پر منحصر ہے جن کی بنیادی تنخواہ 16,000 درہم یا اس سے کم ہے انہیں 5 درہم ماہانہ کی سبسکرپشن فیس ادا کرنی ہوگی اور وہ 10 ہزار درہم تک ماہانہ نقد معاوضہ کے اہل ہیں۔
دوسری قسم کے لوگوں کو جن کی بنیادی تنخواہ 16,000 درہم سے زیادہ ہے انہیں 10 درہم ادا کرنا ہوں گےاور وہ 20,000 درہم کے زیادہ سے زیادہ ماہانہ نقد معاوضے کے حقدار ہیں۔
انشورنس فیس ماہانہ، سہ ماہی، ہر چھ ماہ میں ایک بار، یا سالانہ ادا کی جا سکتی ہے۔ بیمہ کے معاوضے کا حساب بے روزگاری سے پہلے پچھلے چھ ماہ میں ملازم کی بنیادی تنخواہ کے 60 فیصد پر لگایا جاتا ہے۔
اماراتائزیشن اصول
50 سے زیادہ ملازمین والی کمپنیوں کو جرمانے سے بچنے کے لیے ہنر مند ملازمتوں کے لیے 2 فیصد کی اماراتی شرح حاصل کرنا ہوگی (یعنی انہیں دو فیصد ملازمتیں اماراتی شہریوں کو دینا ہوگی) اور عدم تعمیل کرنے والی کمپنیوں کو مالی جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا جو جنوری 2023 سے وصول کیے جائیں گے۔
اس قانون کی خلاف ورزی کرنے پر کمپنی مالک سے ہر اماراتی شہری ملازم کے بدلے 6 ہزار درہم جرمانہ وصول کیا جائے گا اور تمام جرمانہ اکٹھا ادا کرنا ہوگا۔
تاہم اگر کوئی اماراتی نجی کمپنی سے استعفیٰ دیتا ہے تو فرم کو اماراتی ہدف کو پورا کرنے کے لیے اماراتی متبادل ملنا چاہیے۔ وہ کمپنیاں جو کامیابی سے اہداف کو حاصل کرتی ہیں انہیں اہم ترغیبات ملیں گی انہیں ٹیکس میں 80 فیصد تک سہولیات بھی ملیں گی۔
ام القوین اور عجمان میں پلاسٹک پر پابندی
عجمان اور ام القوین میں یکم جنوری 2023 سے ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اور دکانداروں کو آج سے خریداروں سے فی پلاسٹک بیگ 25 فلس وصول کرسکیں گے۔
ابوظہبی، دبئی اور شارجہ میں سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی 2022 میں لاگو ہوئی تھی اور ریٹیلرز ملک میں سنگل یوز بیگز اور پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنے کے لیے صارفین سے 25 فلس فی بیگ چارج کر رہے ہیں۔