گوجرانوالہ (جانب منزل نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ’کوئی یہ خیال نہ رکھے کہ اسلام آباد جا کر ہماری تحریک ختم ہو جائے گی۔ یہ تحریک اگلے دس ماہ، جب تک الیکشن نہیں ہوتے چلتی رہے گی۔
گھگڑ منڈی میں لانگ مارچ سے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آج میں چھ سوالات کے جوابات چاہتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا پہلا سوال یہ ہے کہ جب وزیر اعظم میں تھا تو امریکی سفارتکار ڈونلڈ لو نے کس کو پیغام دیا کہ اپنے وزیر اعظم کو اقتدار سے ہٹاؤ؟انھوں نے دوسرا سوال کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف کو پاکستان میں کس نے دھمکیاں دی، کس نے اسے ملک چھوڑ کر جانے پر مجبور پر کیا، کس نے متحدہ عرب امارات سے بھی ارشد شریف کو جانے کا کہا؟
انھوں نے تیسرا سوال کرتے ہوئے کہا کہ وہ کون ہے جو صحافیوں کو دھمکیاں دیتا ہے، کون ہے جو ملک میں آزاد میّڈیا کی آواز بند کر دینا چاہتا ہے۔چوتھے سوال میں انھوں نے کہا کہ وہ کون ہیں جس نے اعظم خان سواتی کو مار پڑوائی اور پھر انھیں برہنہ کر کے ان پر تشدد کیا؟ کس نے شہباز گل کو بھی برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنوایا؟
عمران خان کا کہنا تھا کہ پولیس کہتی ہیں ہم نہیں ہیں، ہمیں پیچھے سے حکم تھا، میں پوچھتا ہوں وہ کون ہے جس نے یہ حکم دیا۔ وہ کون ہے جو ایف آئی اے کو حکم دے رہا تھا؟انھوں نے پانچواں سوال کرتے ہوئے کہا کہوہ کون ہے جو نامعلوم نمبروں سے ٹیلیفون کر کے پی ٹی آئی سے دور رہنے کا کہتا ہے، وہ کون ہے جو لوگوں کو دھمکیاں دیتا ہے؟
اور اپنا آخری اور چھٹا سوال اٹھاتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’وہ کون ہے جس نے ان چوروں کو ہم پر مسلط کیا؟ کیا اس لیے پاکستان بنا تھا کہ آصف زرادری اور نواز شریف جیسے چور ہم پر حکومت کریں۔
کیا قائد اعظم نے ایسے پاکستان کا خواب دیکھا تھا جہاں کئی مقدمات میں مطلوب رانا ثنا اللہ ہمارا وزیر داخلہ ہو یا اسحاق ڈار جس نے منی لانڈرنگ کی وہ ہمارا وزیر خزانہ ہو؟‘انھوں نے شرکا سے خطاب میں کہا کہ ہم کوئی جانور ہیں، ہم بھیڑ بکریاں ہیں، ہم امر باالمعروف پر چلنے والے ہیں اور میں اس حکومت کی غلامی قبول کرنے والا نہیں۔