واشنگٹن (جانب منزل نیوز)امریکا کے صدر جو بائیڈن نے کہا کہ پاکستان شاید دنیا کی خطرناک ترین اقوام میں سے ایک ہے کیونکہ اس کے پاس اتحاد کے بغیر جوہری ہتھیار ہیں۔
ڈیموکریٹک کانگریس کی مہم کمیٹی کے استقبالیہ سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ اور پاکستان میرے خیال میں شاید دنیا کی خطرناک ترین قوموں میں سے ایک ہے جس کے پاس کسی اتحاد کے بغیر جوہری ہتھیار ہیں۔امریکی صدر نے یہ بیان عالمی سطح پر بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال کے تناظر میں دیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور ممالک اپنے اتحاد پر نظر ثانی کر رہے ہیں، اور اس معاملے کی سچائی یہ ہے کہ میں حقیقی طور پر اس پر یقین رکھتا ہوں کہ دنیا ہماری طرف دیکھ رہی ہے، یہ کوئی مذاق نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں تک کہ ہمارے دشمن بھی یہ جاننے کے لیے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں کہ ہم اسے کس طرح سمجھتے ہیں، ہم کیا کرتے ہیں۔
بائیڈن نے کہا کہ بہت کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے، ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ امریکا کے پاس دنیا کو ایسی جگہ پر لے جانے کی صلاحیت ہے جو پہلے کبھی نہیں تھی۔
امریکی صدر نے کہا کہ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ کیوبن میزائل بحران کے بعد سے آپ کے پاس ایسا روسی رہنما ہوگا جو ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دے گاجس سے صرف 3 سے 4 ہزار لوگ قتل ہوں گے اور ایک نقطہ نظر تک محدود ہوگا اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے انہیں ایک ایسا شخص قرار دیا جو جانتے ہیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں لیکن ان کے ساتھ ’بہت زیادہ‘ مسائل تھے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہم اسے کیسے سنبھالیں گے؟ روس میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے مقابلے میں ہم اسے کیسے سنبھالیں گے؟ اور میرے خیال میں شاید دنیا کی خطرناک ترین قوموں میں سے ایک ہے، پاکستان۔ جس کے پاس کسی اتحاد کے بغیر جوہری ہتھیار ہیں۔
قبل ازیں پاکستان جو کبھی امریکا کا اہم اتحادی سمجھا جاتا تھا، امریکا کی قومی سلامتی کی حکمت عملی 2022 میں بھی اس کا ذکرتک نہیں کیا گیا تھا جبکہ چین کو امریکا کے سب سے زیادہ نتیجہ خیز جغرافیائی سیاسی چیلنج کے طور پر شناخت کیا گیا۔