اسلام آباد (جانب منزل نیوز) عدالت نے تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو دوروزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا ہے۔ اعظم سواتی کو رات گئے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف درج مقدمے میں موقف اپنانا گیا ہے کہ انھوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور پاکستانی فوج کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کی اور عدالتی نظام کے خلاف عدم اعتماد پیدا کیا ہے۔
اعظم سواتی کے خلاف انسداد الیکٹرنک کرائم ایکٹ 216 کی دفعات کے تحت 13 اور 14 اکتوبر کی درمیانی شب ایک بجے درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم کے اس مقدمے میں کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی نے ’بدنیتی پر مبنی اور غلط مقاصد کی تکمیل کے لیے انتہائی تضحیک آمیز ٹویٹ کیا‘ اور یہ ’افواج پاکستان میں تقسیم پھیلانے کی گھناؤنے سازش ہے۔‘
ایف آئی اے کے اس مقدمے میں مزید کہا گیا کہ ’اعظم سواتی نے غلط معلومات پھیلا کر عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کی کوشش کی۔۔۔ ٹویٹ سے عوام میں خوف اور دہشت کی فضا پیدا ہوئی۔‘
مقدمے کے متن کے مطابق اعظم سواتی نے ریاست پاکستان، ریاستی اداروں اور چیف آف آرمی سٹاف کو براہ راست نشانہ بنایا۔