شارجہ(جانب منزل نیوز) سپریم کونسل کے رکن اور شارجہ کے حاکم ڈاکٹر شیخ سلطان بن محمد القاسمی کی زیرسرپرستی ولی عہد اور شارجہ کے نائب حاکم شیخ سلطان بن محمد بن سلطان القاسمی نے دوسال بعد ہونے والے شارجہ کیلی گرافی بینیئل کے 10 ویں ایڈیشن کی سرگرمیوں کا افتتاح کیا۔
شارجہ ڈپارٹمنٹ آف کلچر کے زیر اہتمام، شارجہ کیلی گرافی بینیئل 30 نومبر تک اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرے گا۔ ولی عہدکو بینیئل میں پیش کیے جانے والی تخلیقی اور جدت پر جدید فنون کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
ولی عہد نے نمائش کا دورہ کیا جہاں انہیں مختلف پینٹنگز کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا، جن میں قرآنی آیات سے لے کر نظموں کی خطاطی کی مختلف اقسام میں شامل ہیں، جنہیں متحدہ عرب امارات اور دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے متعدد فنکاروں نے تخلیق کیا۔
انہوں نے اماراتی آرٹسٹ خالد الجلاف کی ذاتی نمائش کا دورہ کیا جہاں انہیں الکوفی اورالمعلا کی خطاطی کے مختلف انداز پر مبنی فن پاروں کے بارے میں بتایا گیا۔
نائب حاکم نے موجودہ ایڈیشن میں وزیر صحت عبدالرحمن بن محمد العویس کی نمائشن کے ساتھ آغازکرتے ہوئے معروف فنکاروں کی نمائش دیکھی۔ انہوں نے نمائش میں رکھے گئے نادر مخطوطات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا، جن کا تعلق گزشتہ صدی کی اسی کی دہائی سے ہے۔
اس کے بعد انہوں نے مصر کے حمدی زاید اور عراق کے صادق الدوری کی نمائشوں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے پینٹنگز کے بارے میں تفصیلات حاصل کیں، جن میں زاید کے خطاطی13 اور الدوری کے12 فن پارے شامل تھے۔
اس موقع پر شیخ سلطان بن محمد نے کئی فنکاروں کو اعزاز سے نوازا جنہوں نے عربی خطاطی کے منظر ناموں کو بہترین انداز میں پیش کیا تھاجن میں عبدالرحمن بن محمد العویس، حمدی زاید اور خطاط صادق الدوری شامل ہیں۔ انہوں نے اس سال کے ایڈیشن کے فاتحین کو بھی اعزاز دیے۔
اعزازات دینے کی تقریب کا آغاز محکمہ ثقافت میں ثقافتی امور کے ڈائریکٹر، شارجہ کیلیگرافی بینیئل کیڈائریکٹر محمد ابراہیم القصیر کے خطاب سے ہوا۔ القصیر نے بینیئل کی نمایاں سرگرمیوں پر روشنی ڈالی، جس میں متحدہ عرب امارات کے 15 فنکاروں کے فن پاروں کی نمائش کی گئی ہے۔
بینیئل کی سرگرمیاں کئی مقامات پر جاری ہیں جن میں ہارٹ آف شارجہ، شارجہ آرٹ میوزیم، ہاؤس آف وزڈم، یونیورسٹی آف شارجہ وغیرہ شامل ہیں۔ اس میں 200 ایونٹس اوردیگر سرگرمیاں شامل ہیں جہاں دنیا بھر کے 200 فنکاروں کے 700 سے زیادہ نمائشی فن پارے رکھے گئے ہیں۔