جمعہ 04 جولائی 2025ء
ابوظہبی میں پاکستانی آموں کی بہار ،خوشبو اور ذائقہ بھی لاجواب
ابوظہبی سے ارشدانجم کی خصوصی رپورٹ
پاکستان آم میلہ 2025 نے ابو ظہبی میں پاکستانی آموں کی عالمی شہرت، ثقافتی رنگا رنگی اور تجارتی امکانات کو شاندار انداز میں اجاگر کیا۔ ابو ظہبی میں منعقدہ اس میلے میں پاکستان کی آموں کی مختلف اقسام کو عالمی سطح پر متعارف کرایا گیا۔
اس یادگار تقریب کے روحِ رواں ڈاکٹر محمد فرحان تھے، جو SEHA میں معالج اور اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو رکن ہیں۔ پاکستانی سفارتخانے کے اشتراک سے اس تقریب میں 37 ممالک کے سفارتخانوں کے نمائندگان، اعلیٰ سطح سفارتکار، کاروباری رہنما، تجارتی مشیران، معروف ریٹیل کمپنیوں کے سربراہانِ خریداری اور آم کے شوقین افراد شریک ہوئے۔
اس میلے کی خاص بات عزت مآب شیخ مبارک بن سلطان بن حمدان آل نہیان اور متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی کی خصوصی شرکت تھی۔ سفیر پاکستان فیصل نیاز ترمذی نے اپنے خطاب میں ثقافتی سفارتکاری کی اہمیت اور پاکستان و یو اے ای کے درمیان زرعی تجارت کے فروغ کے وسیع امکانات پر روشنی ڈالی۔
شرکاء کو سندھڑی، چونسا، انور رٹول اور لنگڑا جیسے اعلیٰ درجے کے آموں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملا۔ میلے میں لائیو ٹیسٹنگ کاؤنٹرز، معلوماتی کوئزز، نیٹ ورکنگ سیشنز اور آم سے تیار کردہ خصوصی پکوان پیش کیے گئے، جس نے حاضرین کو آموں کے ذائقے، خوشبو اور ثقافتی ہم آہنگی سے بھرپور لطف عطا کیا۔
یہ میلہ نہ صرف پاکستانی آموں کی مٹھاس کو خلیجی ممالک میں متعارف کرانے کا ذریعہ ثابت ہوا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں بھی اہم سنگِ میل قرار پایا