صفحہ اول - اردوJM
جمعہ 04 جولائی 2025ء
پاکستان

ماہانہ ایک لاکھ سے تین لاکھ روپے کمانے والوں پر ٹیکس کا نیا نظام، ترمیمی فنانس بل کی تفصیلات جاری

جمعہ 04 جولائی 2025ء


ماہانہ ایک لاکھ سے تین لاکھ روپے کمانے والوں پر ٹیکس کا نیا نظام، ترمیمی فنانس بل کی تفصیلات جاری

اسلام آباد (جانب منزل نیوز):

آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے ترمیمی فنانس بل کا مسودہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس کی نئی شرحیں تجویز کی گئی ہیں۔ نئی تجاویز کے مطابق، ماہانہ ایک لاکھ سے تین لاکھ روپے کمانے والے افراد پر بھی بتدریج ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

مسودے کے مطابق:

? پہلا سلیب: سالانہ 6 لاکھ روپے (یعنی ماہانہ 50 ہزار روپے) تک تنخواہ لینے والے افراد کو مکمل طور پر انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

? دوسرا سلیب: 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن (ماہانہ 50 ہزار سے 1 لاکھ روپے) پر 6 لاکھ سے زائد آمدن پر 1 فیصد انکم ٹیکس عائد ہوگا۔

? تیسرا سلیب: سالانہ 12 لاکھ سے 22 لاکھ روپے آمدن (ماہانہ 1 لاکھ سے تقریباً 1 لاکھ 83 ہزار روپے) پر 6 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس کے ساتھ 12 لاکھ سے زائد آمدن پر 11 فیصد انکم ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

? چوتھا سلیب: سالانہ 22 لاکھ سے 32 لاکھ روپے آمدن (ماہانہ تقریباً 1 لاکھ 83 ہزار سے 2 لاکھ 66 ہزار روپے) پر 1 لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 22 لاکھ سے زائد رقم پر 23 فیصد انکم ٹیکس لاگو ہوگا۔

? پانچواں سلیب: سالانہ 32 لاکھ سے 41 لاکھ روپے آمدن (ماہانہ 2 لاکھ 66 ہزار سے 3 لاکھ 41 ہزار روپے) پر 3 لاکھ 46 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 32 لاکھ سے زائد آمدن پر 30 فیصد انکم ٹیکس نافذ ہوگا۔

? چھٹا سلیب: سالانہ آمدن 41 لاکھ روپے سے زائد (ماہانہ 3 لاکھ 41 ہزار روپے سے اوپر) پر 6 لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس کے ساتھ 41 لاکھ سے زائد آمدن پر 35 فیصد انکم ٹیکس عائد ہوگا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مجوزہ ٹیکس نظام سے درمیانے طبقے پر براہ راست اثر پڑے گا، جبکہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کی کوششوں میں یہ اقدام اہم کردار ادا کرے گا۔ البتہ بعض حلقوں کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ بوجھ مہنگائی کے مارے عوام کے لیے مزید مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔


حکومت کی جانب سے فنانس بل پر پارلیمانی منظوری کے بعد اس کا باضابطہ نفاذ کیا جائے گا۔