پاکستان
پاکستان
شہباز شریف حکومت 10 جون کو اپنا دوسرا وفاقی بجٹ پیش کرے گی
جمعہ 04 جولائی 2025ء
اسلام آباد (جانب منزل نیوز)
شہباز شریف حکومت آئندہ مالی سال 2025-2024 کا بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کرے گی، جس کا مجموعی حجم 17.8 ٹریلین روپے کے لگ بھگ ہوگا۔ یہ بجٹ رواں مالی سال کے بجٹ سے 900 ارب روپے کم جبکہ بجٹ خسارہ 6 ہزار 632 ارب روپے تک متوقع ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت کو آئندہ بجٹ میں سخت کفایت شعاری اقدامات اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے، جس کے تحت اخراجات میں واضح کمی کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں تمام وفاقی وزارتوں اور محکموں کو نئی گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی کا سامنا ہوگا، جبکہ ان اداروں کے بجلی اور گیس کے بلوں کو محدود کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف نے غیر ضروری ضمنی گرانٹس کے اجراء پر بھی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جس کے تحت صرف قدرتی آفات یا ایمرجنسی صورتحال میں ہی ہنگامی فنڈز جاری کیے جا سکیں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بجٹ کے علاوہ کسی بھی غیر اعلانیہ منصوبے یا دیگر مدات میں فنڈز خرچ نہیں کیے جائیں گے، تاکہ مالی نظم و ضبط برقرار رکھا جا سکے اور بجٹ خسارہ قابو میں رہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بجٹ میں عوام اور سرکاری اداروں دونوں کے لیے کڑے فیصلے متوقع ہیں، تاہم حکومت کی کوشش ہے کہ ان اقدامات سے معیشت کو استحکام دیا جا سکے اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ برقرار رکھا جائے