دبئی ( جانب منزل نیوز ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے جمہوری نظام پر حملہ قرار دیا ہے۔
دبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق چوہدری نے عدالت کے فیصلے پر مایوسی اور عدم اعتماد کا اظہار کیا۔
انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی کوئی وجہ نہیں ہے اور نہ ہی کوئی منطق ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو پارلیمنٹ میں مخصوص نشستوں کے لیے اہل قرار دینے والے سپریم کورٹ کے فیصلے نے سیاست میں بھونچال جنم دیا ہے۔ ڈاکٹر چوہدری نے اس فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان لگا دیا۔
انھوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کی نشستیں پارلیمنٹ میں موجود نہیں ہے اور ایسی جماعت کو مخصوص نشستیں دی جارہی ہیں ۔
ڈاکٹر چوہدری نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں موجودگی کے بغیر پارٹی کو خصوصی نشستیں مختص کرنا انتخابی عمل کیلئے نقصان دہ ہوگا ۔
مسلم لیگی رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے اس عزم کا اظہار کیا اور توقع ظاہر کی کہ الیکشن کمیشن عدالتی فیصلے کو چیلنج کرے گا۔
ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے دبئی میں مسلم لیگ (ن) متحدہ عرب امارات کے ظہرانے میں شرکت کی ۔ پارٹی رہنما غوث قادری، راجہ ابوبکر آفندی، سہیل گھمن، جان قادر، راجہ عابد، فرزانہ کوثر اور دیگر عہدیداران موجود تھے۔
مسلم لیگ ن متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان کے سیاسی اور معاشی نظام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
اوورسیز میں بھی سپریم کورٹ کے فیصلے نے مخصوص نشستوں کی تقسیم اور پاکستان کے جمہوری اداروں کی سالمیت پر دوبارہ بحث شروع کر دی ہے۔