مقبوضہ بیت المقدس (جانب منزل نیوز) اسرائیل نے امید ظاہر کی ہے کہ سعودی حکام اس کے ان مسلم شہریوں کے لیے براہ راست پروازوں کے داخلے کی اجازت دیں گے جو آئندہ ماہ حج کی ادائیگی کے لیے جانا چاہتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی خبر کے مطابق ان براہ راست پروازوں کی اجازت دینا دونوں ممالک کے تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب ایک اور اہم قدم ہوگا۔
بینجمن نیتن یاہو کے مرکزی پیش رو یائر لاپڈ نے 10 مارچ کو کہا تھا کہ انہوں نے گزشتہ سال بطور وزیراعظم اسرائیل سے پہلی براہ راست حج پروازوں کے لیے سعودی رضامندی حاصل کی تھی ۔ اسرائیل کی 18 فیصد آبادی مسلمان ہے۔
ایک امریکی عہدیدار نے جون میں رائٹرز کو دیےگئے ایک انٹرویو میں بھی ایسی پروازوں کی پیش گوئی کی تھی لیکن سعودی عرب نے اس کی تصدیق نہیں کی تھی۔
اس سوال پر کہ کیا سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ مکرمہ کے لیے آنے والے جون سے اگست کے دوران براہ راست پروازیں ہوں گی ۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سلسلے میں درخواست جمع کرا دی گئی ہے۔
انہوں نے اسرائیل کے آرمی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ زیر بحث ہے، میں آپ کو نہیں بتا سکتا کہ کیا اس معاملے میں کوئی پیش رفت ہوئی ہے لیکن اس کے ساتھ میں پر امید ہوں کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ امن آگے بڑھا سکتے ہیں۔