ابوظہبی : یو اے ای نے ہفتے کے روز سوڈان سے اپنے شہریوں، دیگرممالک اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بعض افراد کوایک خصوصی طیارے کے ذریعے کامیابی سے ابوظبی منتقل کردیا ہے۔
یواے ای کے طیارے کے ذریعے دو پاکستانیوں، برطانوی اورامریکی شہریوں سمیت 128 افراد سوڈانی دارالحکومت خرطوم سے ابوظبی پہنچے ہیں جہاں حکام نے ان کا استقبال کیا۔
وزارتِ خارجہ اوربین الاقوامی تعاون نے کہاکہ متحدہ عرب امارات اس وقت تک بے گھرافراد کی میزبانی کرے گا جب تک کہ انھیں ان کے اپنے آبائی ممالک منتقل نہیں کردیا جاتا۔
اماراتی دارالحکومت پہنچنے والی ایک سوڈانی خاتون نغم حیاتی نے کہاکہ’’خرطوم خالی ہورہا ہے۔ہم اب خود کو محفوظ محسوس نہیں کررہے تھے، لوگ گھروں میں گھس رہے تھے، وہ توڑ پھوڑکرتے اور لوٹ مارکررہے تھے‘‘۔
سوڈان میں فوج اور نیم فوجی سریع الحرکت فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان 15 اپریل سے لڑائی جاری ہے۔اس میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں اورایک کثیرتعداد اپنی جانیں بچاکر محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہورہی ہے۔
سوڈانی شہری مروان غندورنے ابوظبی میں آمد پرکہا کہ ’’صورت حال بہت خراب ہے، ہم نے اس کی توقع نہیں کی تھی۔گلیوں میں، گھروں میں، گاڑیوں میں فائرنگ ہورہی ہے اورآگ لگی ہوئی ۔لڑائی شروع ہونے کے دو، تین دن کے بعد ہی آر ایس ایف کے پاس خوراک، پانی اور بجلی کی قلت ہوگئی تھی اور اس کے مسلح اہلکاروں نے گھروں پر حملےشروع کردیے تھے‘‘۔
متحدہ عرب امارات نےکہا ہے کہ وہ سوڈانی عوام کے مفادات کی خدمت کے لیے پرعزم ہے اور جنگ بندی کی کوششوں کو تیزکرنے اور متفقہ سیاسی فریم ورک کی طرف واپسی کی اہمیت پرزور دیتا ہے۔دوہفتے قبل لڑائی شروع ہونے تک سوڈان جمہوری انتخابات کے انعقاد اورانتقال اقتدار کے بین الاقوامی حمایت یافتہ سمجھوتے پرعمل درآمد کے لیے مصروف کار تھا لیکن لڑائی شروع ہونے کے بعد سب کچھ پٹڑی سے اترچکا ہے۔