اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے فوج سے مذاکرات کے لیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ہاتھ پیغام بھجوایا ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان اب منتیں ترلے کر رہا ہے جبکہ اسکو نومبر کے ہول بھی اٹھ رہے ہیں، نومبر کے خوف نے عمران خان کا دماغی توازن بگاڑ دیا ہے لیکن نومبر آئین و قانون کے مطابق گزر جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کا عمل ماہ رواں کے آخر یا نومبر کے شروع میں ہوگا، سبکدوش آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو اتنا وقت ملنا چاہیے کہ وہ احترام کے ساتھ اپنے جوانوں کے پاس وقت گزار سکے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ آرمی چیف کے بیان سے ابہام دور ہوا ہے لیکن آرمی چیف کون ہوگا اس کا فیصلہ نہیں ہوا البتہ روایت کے مطابق پانچ افراد کے نام جاتے ہیں جن میں سے کسی کو بھی تعینات کیا جاسکتا ہے۔ انہوں کہا کہ ماضی میں پانچ نمبر سے باہر سے بھی لوگ تعینات کیے گئے اور سب تھری اسٹارز جنرل اس کے لیے اہل ہیں۔
عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کیسز معاف کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن کیسز تو اس خاتون کے معاف ہوئے جو عمران خان اور انکی اہلیہ کے ساتھ تیسری ٹرسٹی ہے، عمران خان منافقت سے کام لیتا ہے۔