لاہور (جانب منزل نیوز)پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عمران خان کا کہنا ہے کہ ’ملک کی سب بڑی پارٹی کے سربرارہ کو فوج پکڑنے آ جاتی ہے۔جب میں نے کہہ دیا کہ میں 18 کو آ رہا ہوں۔ یہ بدنیت تھے۔ یہ مجھے جیل لے جانا چاہتے ہیں۔ جو لندن میں بیٹھا ہوا ہے وہ کہتا ہے اس کوجیل میں ڈالو میں تب اؤں گا۔‘ عمران خان کا کہنا تھا کہ ’مجھے پتا تھا کہ میں نے 18 کو عدالت میں جانا ہے تو 15 کو پولیس بہنچ جاتی ہے۔ عدالت نے بھی ان سے پوچھا تین دن ان کے ساتھ کیا کرنا تھا۔
عمران خان نے کہا ’مجھے پتا تھا جو کرنا تھا جو اعظم سواتی کے ساتھ کیا۔عمران خان نے لاہور میں پی ٹی آئی کارکن کی ہلاک کے واقع کا ڈکر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’انھوں نے اس درویش ظلِ شاہ کے ساتھ جو کیا۔ ان کو خدا کا خوف نہیں۔ سوائے پیار کے اس کی زندگی میں کچھ نہیں تھا۔ اس پر کتنا تشدد کیا۔یہ ڈرے ہوئے ہیں کہ کہیں الیکشن نہ ہو جائے عمران خان اقتدار میں نہ آجائے۔
انھوں نے کہا جب مجھے پتا چلا کہ اتنی فورس لے کر وہ یہاں آ گئے ہیں۔ اس کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے صدر کو یقن دہانی دی۔ وہ گئے اور لاہور ہائی کورٹ سے جا کر کہا کہ وہ عدالت پہنچ جائیں گے۔ انھیں آئی جی نہیں ملا۔ اس سے ہم سجھ گئے کہ ان کی نیت ٹھیک نہیں۔
تحریکِ انصاف کے سربراہ کا لہنا تھا کہ ’مجھے جیل میں ڈالنے کی کوشش لندن پلان کا حصہ ہے۔ نواز شریف کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ عمران خان کو جیل میں لاالیں گے۔ ان پر مزید کیسز کیے ہیں ’مجھ پر اب 85 کیسز ہو گئے ہیں۔ عنقریب سنچری ہو جائے گی۔
عمران خان کا کارکنوں سے خطاب کہنا تھا کہ ’میں نے کبھی اس ملک کا قانون نہیں توڑا۔ ایک کیس ثابت کریں میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ان کا مقصد ہے کہ عمران خان کو جیل میں ڈال کر الیکشن کروا دو۔ عمران خان جیل میں ہوگا تو کسی طرح چوروں کو جتوا دو۔