دبئی (جانب منزل نیوز)پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اماراتی بینکس سے ٹریڈ فنانسنگ جلد بحال ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی آئی ایم ایف کا پاکستان کیلئے نئے پروگرام کا آغاز ہوگا اماراتی بینکس سے بھی قلیل مدت کی ٹریڈ فنانسگ کی شروعات ہوجائے گی۔ ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دبئی میں میڈیا نمائندوں کے سوالات کے جواب میں کیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے متحدہ عرب امارات میں کمرشل بینکس کے عہدیدران اور اماراتی بزنس برادری سے ملاقات کی جبکہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دبئی میں پاکستان بزنس کونسل دبئی کے عہدیدران کے ساتھ تفصیلی نشست بھی کی۔
پاکستان بزنس کونسل کے اہم عہدیدران محمد اقبال داؤد، محمد شبیر مرچنٹ اور مصطفی ہیمانی نے وزیر خزانہ کو خوش آمدید کہا۔اس موقع پر قونصل جنرل پاکستان حسین محمد اور کمرشل قونصلر علی زیب بھی انکے ہمراہ تھے۔
بزنس کونسل دبئی کے ارکان سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے بزنس کمیونٹی کو پاکستان کی معاشی صورتحال کی بہتری کیلئے کیے گئے اقدامات پر بریفنگ دی اور معاشی خدوخال اور پاکستان میں سرمایہ کاری میں وسعت لانے کیلئے لائحہ عمل بنانے پر گفتگو کی۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ اماراتی کمرشل بینکس سے قلیل مدتی قرضوں سے تجارتی اہداف کے حصول میں آسانی ہوگی۔ اماراتی حکام کو گزشتہ 9 ماہ میں پاکستان میں معاشی اقدامات سے اگاہ کیا جس سے ملکی معیشت میں استحکام پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اماراتی حکام پاکستان کی معاشی بہتری کے خواہشمند ہیں جس کیلئے وہ مزید سرمایہ کاری کرنے کو بھی تیار ہیں۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ دنیا بھر کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری میں وسعت کیلئے اب حکومتی معاشی فریم ورک کے بجائے پالیسی کا اطلاق دیکھنا چاہتے ہیں۔ معاشی بہتری و استحکام کیلئے حکومت کی معاشی پالیسی میں تسلسل کی ضرورت ہے۔
پاکستان بزنس کونسل دبئی کے عہدیدران کے ساتھ تفصیلی نشست میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ موجودہ معاشی اقدامات کا تعلق کسی حکومت سے نہیں بلکہ پاکستان سے ہے۔ انہوں نے پاکستان بزنس برادری کو یقین دلایا کہ پاکستان کو فی الحال بین الاقوامی فنڈنگ کی کمی نہیں ہے۔
انھوں نے واشنگٹن میں ورلڈ بینک کے اعلی حکام سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کے لئے ورلڈ بینک اگلے دس سال تک سپورٹ کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے دبئی کی پاکستانی کاروباری کمیونٹی کو بتایا کہ پاکستان بین الاقوامی ادائیگیاں بھی کامیابی سے کررہا ہے جس سے پاکستان پر عالمی اداروں کا اعتماد بحال ہوچکا ہے۔
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ کالا دھن کو سفید کرنے کیلئے اب کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں آئے گی بلکہ پاکستانیوں کو ٹیکس ادا کرنا ہوگا تاکہ ملک کے معاشی نظام کی بنیادیں بہتر خطوط پر استوار ہوسکیں۔
وزیر خزانہ سے ملاقات کرنے والے پاکستان بزنس کونسل کے ارکان میں محمد اقبال داؤد،محمد شبیر مرچنٹ،مصطفی ہیمانی،سلیم تابانی،اعجاز احمد،مصطفی الطاف،سلطان محمود،سید آصف زمان،عمران فاروق،کامران احمد ریاض،میاں منیر ابراہیم،خرم خواجہ،نیاز ہاشم،ہادی شاہد،کامران غنی اور دیگر شامل تھے۔