اسلام آباد (جانب منزل نیوز) پنجاب اور خیبر پختونخوا کے صوبائی الیکشن میں التوا کے معاملے پر سماعت کرنے والا پانچ رکنی بینچ ٹوٹ گیا ہے۔
بینچ کے رکن جسٹس امین الدین کی جانب سے جمعرات کو معاملے کی سماعت سے انکار کیا گیا جس کے بعد یہ بینچ تحلیل ہو گیا۔
سماعت کے آغاز پر جسٹس امین الدین کا کہنا تھا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کی جانب سے بدھ کو ازخود نوٹس کے مقدمات کے حوالے سے جو فیصلہ دیا گیا اس کے بعد بھی بینچ کارروائی جاری رکھنا چاہتا تھا لیکن وہ اس معاملے کی سماعت سے معذرت کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بدھ کو ایک ازخود نوٹس کے حوالے سے حکم نامہ جاری ہوا جس کا وہ خود حصہ تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حکم نامے میں آئین کے آرٹیکل 184(3) کے مقدمات کی سماعت موخر کرنے کے لیے کہا گیا تھا لیکن یہ بینچ چونکہ معاملے کی سماعت جاری رکھنا چاہتا ہے اس لیے وہ خود کو بینچ سے الگ کر رہے ہیں۔
بدھ کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے اکثریتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے قواعد و ضوابط میں ترمیم تک از خود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں ہونا چاہیے اور جب تک بینچوں کی تشکیل سے متعلق چیف جسٹس کے اختیارات میں ترمیم نہیں ہوتی ایسے تمام مقدمات کو ملتوی کردیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ تین دن سے اس معاملے کی سماعت کر رہا تھا۔ اس بینچ میں جسٹس عمر عطا بندیال کے علاوہ جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل شامل تھے۔
اب الیکشن کے التوا کے معاملے کی سماعت نئے بینچ کی تشکیل کے بعد ہی ممکن ہو گی۔