دبئی (وام نیوز) ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی، وزیر مملکت برائے بیرونی تجارت نے متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان مضبوط اور دیرینہ تعلقات پر زور دیا۔ دونوں ملکوں کی قیادت کے عزم کی وجہ سے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعلقات مسلسل فروغ پا رہے ہیں۔
پاکستان کے وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر سے دبئی میں وزارت اقتصادیات کے ہیڈ کوارٹرز میں ہونے والی ملاقات کے دوران انہوں نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے اقتصادی حکام نے شرکت کی۔ الزیودی نے نشاندہی کی کہ 2021 کے آخر میں جاری کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر متحدہ عرب امارات خطے میں پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ کاری کا شراکت دار ہے اور عالمی سطح پر پانچواں ہے۔
توانائی، ٹیلی کمیونیکیشن، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مالیاتی خدمات، انشورنس، تعمیرات، تیل، اور قدرتی گیس کے شعبوں سمیت اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کی ایک وسیع رینج پر محیط ہے۔ ڈاکٹر الزیودی نے کہا کہ پاکستانی وفد کے ساتھ ملاقات متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان تعاون کو مضبوط کرنے کا ایک اہم موقع پیش کرتی ہے۔ اس سے تجارت اور سرمایہ کاری کے تبادلے میں اضافہ ہوگا،۔ کاروباری برادریوں کو اپنی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی ترغیب ملے گی، اور انہیں ایک دوسرے کی منڈیوں میں سرمایہ کاری کے امید افزا امکانات سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنایا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ متحدہ عرب امارات 2021 میں خطے میں پاکستان کا اہم تجارتی پارٹنر تھا۔ 2022 میں، ان کی غیر تیل کی غیر ملکی تجارت 25.7 بلین درہم (7 بلین ڈالر) تک پہنچ گئی، جو کہ 2021 میں19.8 ارب درہم($ 5.4 بلین) کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔ عرب ممالک کے ساتھ پاکستان کی تجارت میں متحدہ عرب امارات کا حصہ 40 فیصد سے زیادہ ہے۔ -2022 میں متحدہ عرب امارات سے پاکستان کو تیل کی برآمدات کی مالیت تقریباً 4.8 ارب درہم تھی۔ مزید برآں، متحدہ عرب امارات سے پاکستان کو دوبارہ برآمدات 10.6 ارب درہم ہوئیں جو کہ مقابلے میں 7.7 فیصد اضافے کی عکاسی کرتی ہیں۔